السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی آدمی جمعہ کی نماز میں جماعت سے پہلے اور بعد والی سنتیں ادا نہیں کرتا صرف جماعت کے ساتھ فرائض پڑھتا ہے تو کیا اس کی نماز ادا ہو جائے گی ،یا وہ سنتیں ادا نہ کرنے کی وجہ سے گناہ گار ہو گا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!سنتیں کبھی کبھار تو چھوڑی جا سکتی ہیں کیونکہ یہ فرض نہیں ہیں،ان کو پڑھنے سے ثواب ملتا ہے اور نہ پڑھنے سے گناہ نہیں ملتا ،لیکن ان کو مستقل چھوڑنے کی عادت نہیں بنانی چاہئے۔کیونکہ نبی کریم نے ان سنتوں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: من رکع اثنتی عشرة رکعة، بنی له بيت فی الجنة، (مسلم:728)جس نے (جمعہ کے دن) بارہ رکعات نماز ادا کی، اس کےلیے جنت میں گھر تعمیر ہوگا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |