سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(405) افضل یہ ہے کہ غسل احرام سے پہلے کیا جائے

  • 8952
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1494

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب حج کا ارادہ کرنے والا شخص آٹھ ذوالحج کو مکہ سے منیٰ کی طرف آئے اور منیٰ میں غسل کرے تو کیا یہ غسل اس کے لیے کافی ہے اور اس سلسلہ میں اس کے لیے کیا واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر منیٰ میں غسل کرے تو کوئی حرج نہیں لیکن افضل یہ ہے کہ احرام باندھنے سے پہلے اپنے گھر میں یا مکہ میں کسی بھی جگہ غسل کرے اور پھر اپنے گھر سے حج کا احرام باندھے اور اس وقت طواف کے لیے مسجد حرام میں جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آٹھ ذوالحج کو منیٰ کی طرف جانے والے پر طواف وداع واجب نہیں ہے۔ اگر کوئی شخص غسل کے بغیر احرام باندھ لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں۔ اور اگر احرامکے بعد منیٰ میں غسل کر لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں لیکن افضل اور سنت یہ ہے کہ احرام سے قبل غسل کیا جائے اور اگر کوئی غسل اور وضو کے بغیر احرام باندھ لے تو پھر بھی کوئی حرج نہیں کیونکہ اس موقع پر غسل اور وضو واجب نہیں بلکہ سنت ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 290

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ