السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں گروپ کے ساتھ حج کے لیے آیا تھا، حج مفرد کا احرام باندھا تھا اور اب میرا گروپ مدینہ جانا چاہتا ہے تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ گروپ کے ساتھ مدینہ چلا جاؤں اور پھر تھوڑے دنوں بعد عمرہ ادا کرنے کے لیے مکہ واپس آ جاؤں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کوئی شخص گروپ کے ساتھ حج کرے، اس نے حج مفرد کا احرام باندھا ہو اور گروپکے ساتھ ہی وہ زیارت کے لیے (مدینہ) چلا جائے تو اس کے لیے حکم شریعت یہ ہے کہ وہ اپنے احرام کو عمرہ کے لیے خاص کر دے اور عمرہ کا طواف و سعی کرے اور پھر بال کٹوا کر حلال ہو جائے اور پھر حج کے وقت میں حج کے لیے احرام باندھے تو اس طرح وہ متمتع ہو جائے گا اور تمتع کی ہدی (قربانی) اس پر لازم ہو گی جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو یہی حکم دیا تھا جن کے ساتھ ہدی نہ تھی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب