سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(360) فوت شدہ نے حج کیا ہو نہ اس کی وصیت کی ہو؟

  • 8907
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 985

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی شخص فوت ہو جائے اور اس نے کسی کو اپنی طرف سے حج کرنے کی وصیت بھی نہ کی ہو پھر اگر اس کا بیٹا اس کی طرف سے حج کر لے تو کیا اس کی طف سے فریضہ حج ادا ہو جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب اس کا مسلمان بیٹا اس کی طرف سے حج کرے، جب کہ وہ خود اپنا حج کر چکا ہو تو اس کی طرف سے فریضہ حج ادا ہو جائے گا۔ اسی طرح بیٹے کے سوا اگر کوئی اور مسلمان بھی جس نے پہلے اپنا حج کیا ہوا ہو، اس کی طرف سے حج کرے تو پھر بھی فرض ساقط ہو جائے گا کیونکہ "صحیحین" میں ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرا باپ بوڑھا ہے۔ اللہ نے اپنے بندوں پر جو فریضہ حج عائد کیا ہے، وہ اس پر فرض ہے لیکن وہ حج کی اور سواری پر سوار ہونے کی استطاعت نہیں رکھتا، تو کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتی ہوں؟ فرمایا:

(نعم‘ فحجي عنه) (صحيح البخاري‘ الحج‘ باب وجوب الحج وفضله...الخ‘ ح: 1513 وصحيح مسلم‘ الحج‘ باب الحج عن العاجز...الخ‘ ح: 1334-1335)

’’ہاں!ان کی طرف سے حج کرو۔‘‘

اس مسئلے کے بارے میں اور بھی بہت سی احادیث ہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں جو ہم نے ذکر کی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسك: ج 2  صفحہ 265

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ