السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں بیت اللہ شریف کا حج کرنا چاہتا ہوں۔ میرے پاس مالی استطاعت نہیں ہے لیکن میں جس ادارے میں کام کرتا ہوں اس نے مجھے حج کے لیے قرض دینے کا اس شرط پپپر وعدہ کر لیا ہے کہ وہ میری تنخواہ سے یہ قرج وصول کرتا رررہے گا، تو کیا اس صورت میں میرا یہ حج قبول ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ اس طرح حج کر لیں تو حج مقبول ہو گا۔ قرض لیے ہوئے مال سے حج کیا جائے تو مقبول ہے لیکن بہتر اور افضل یہ ہے کہ آپ ایسا نہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حج اس پر واجب قرار دیا ہے جسے استطاعت ہو اور آپ کو اس وقت استطاعت نہیں ہ۔ آپ کو قرض نہیں لینا چاہیے کیونکہ آپ کو علم نہیں کہ شاید آپ قرض نہ اتار سکیں۔ بسا اوقات انسان بیمار ہو جاتا ہے، فوت ہو جاتا ہے یا ممکن ہے کہ بعد میں آپ اس ادارے میں کام ہی نہ کریں، لہذا آپ کو چاہیے کہ قرض نہ لیں۔ جب اللہ تعالیٰ آپ کو مالی وسائل عطا فرمائے تو حج کر لین ورنہ نہ کریں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب