سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(353) حج اور قرض

  • 8900
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1065

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اس سال فریضہ حج ادا کرنا چاہتا ہوں لیکن میں نے بینک سے قرض لے رکھا ہے جسے ماہانہ قسطوں کی صورت میں ادا کر رہا ہوں اور یہ قسطیں اب سے چھ ماہ بعد ختم ہوں گی، تو کیا اس صورت میں میرے لیے فریضہ حج ادا کرنا جائز ہے، یاد رہے کہ یہ قرض میں نے کسی اور مقصد کے لیے لیا تھا اس وقت فریضہ حج ادا کرنا میرے پیش نظر نہ تھا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر آپ کے پاس حج کے اخراجات اور قرض کے بروقت ادا کرنے کی طاقت ہے تو آپ پر حسب ذیل ارشاد باری تعالٰی کے عموم کے پیش نظر حج واجب ہے:

﴿وَلِلَّهِ عَلَى النّاسِ حِجُّ البَيتِ مَنِ استَطاعَ إِلَيهِ سَبيلًا..٩٧﴾... سور ة آل عمران

’’اور لوگوں پر اللہ کا حق (یعنی فرض) ہے کہ جو اس گھر تک جانے کا مقدور رکھے، وہ اس کا حج کرے۔‘‘

اور اگر قرض ادا کرنے کے ساتھ ساتھ حج کے اخراجات کی آپ کو استطاعت نہیں ہے تو پھر مذکورہ آیت کریمہ اور اس کے ہم معنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث شریفہ کی رو سے آپ پر حج واجب نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسك: ج 2  صفحہ 260

محدث فتویٰ

 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ