السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں محکمہ پولیس میں سپاہی ہوں اور اپنی والدہ کے ساتھ حج کرنا چاہتا ہوں لیکن محکمہ کی طرف سے مجھے اجازت نہیں ملی۔ اگر میں محکمہ کی اجازت کے بغیر اپنی والدہ کے ساتھ حج کر لوں تو کیا مجھے گناہ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ ملازم ہیں اور اپنی ڈیوٹی سر انجام دینے کے عوض آپ کو تنخواہ ملتی ہے، لہذا محکمہ کی اجازت کے بغیر کام ترک کر کے والدہ کے ساتھ حج کرنا بے جا رصرف ہو گا کیونکہ آپ کی یہ ذمہ داری ہے کہ محکمہ کی طرف سے سپرد کی گئی ڈیوٹی سر انجام دیں، لہذا کوئی ایسا کام نہ کیجئے جو اس ذمہ داری میں رکاوٹ بنے الا یہ کہ آپ نے پہلے فرض حج نہ کیا ہو تو فرض حج بغیر اجازت کے ادا کرنے میں کوئی امر مانع نہیں ہے کیونکہ حکومت کے کام میں مشغولیت سے پہلے یہ فریضہ آپ کے ذمہ عائد ہے، لہذا معلوم ہوا کہ اپنے محکمہ کی اجازت کے بغیر آپ اپنی والدہ کے ساتھ حج نہیں کر سکتے۔ اگر آپ نے پہلے فرض حج نہیں کیا تو پھر بھی احتیاط اسی میں ہے کہ آپ محکمہ سے اجازت لیں۔ آپ کی والدہ کے حوالے سے یہ بھی ممکن ہے کہ ان کے ہمراہ آپ کے علاوہ کوئی اور محرم چلا جائے اور خرچہ وغیرہ آپ ادا کر دیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب