سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(344) حج کی استطاعت

  • 8891
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 1266

سوال

(344) حج کی استطاعت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

حج کے حوالے سے استطاعت کیا ہے اور اس کی شروط کیا ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں استطاعت کی تفسیر زاد راہ اور سواری سے کی گئی ہے لیکن استطاعت کا لفظ شاید اس سے بھی زیادہ عام ہے کہ جو شخص کسی طرح بھی مکہ مکرمہ پہنچ جائے اس کے لیے حج اور عمرہ لازم ہے اگر کوئی شخص پیدل چلنے اور اپنا سامان اٹھانے کی قدرت رکھتا ہو یا اس کا سامان اٹھانے والا کوئی موجود ہو تو اس کے لیے بھی حج لازم ہے اور اگر وہ جدید وسائل حمل و نقل مثلا بحری جہازوں، گاڑیوں اور ہوائی جہازوں وغیرہ کا کرایہ ادا کر سکتا ہو تو اس کے لیے بھی حج لازم ہے۔ اگر کسی شخص کے پاس زاد راہ اور سواری تو ہو لیکن اس کے سامان اور اہل و عیال کی حفاظت کرنے والا کوئی نہ ہو یا مدت حج میں اس کے اہل و عیال کے نفقہ و خرچہ کا انتظام نہ ہو تو مشقت کی وجہ سے اس پر حج لازم نہ ہو گا۔ اسی طرح اگر راستہ خطرناک ہو یا راستہ میں قزاقوں اور راہزنوں کا خدشہ ہو یا حکومت کی طرف سے عائد کردہ مالی ٹیکس ناقابل برداشت ہو یا وقت اس قدر کم ہو کہ مکہ مکرمہ پہنچنا ممکن نہ ہو یا بیماری یا ضرر (تکلیف) کی وجہ سے وہ سواری پر سوار ہونے کی قدرت نہ رکھتا ہو تو ان تمام صورتوں میں حج ساقط ہو جائے گا اور اگر اس کے پاس مالی استطاعت ہو تو اس کے لیے یہ لازم ہو گا کہ اپنی طرف سے کسی کو نائب بنا کر حج کے لیے بھیج دے اور اگر مالی استطاعت بھی نہیں تو پھر اس پر حج فرض نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب المناسک : ج 2  صفحہ 257

محدث فتویٰ

تبصرے