السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا نبی ﷺ کو علم غیب تھا۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!علم غیب صرف اللہ ہی جانتا ہے ،اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا ،خواہ وہ نبی ہو ولی ہو یا مقرب فرشتہ ہو،اس معنی کی متعدد آیات قرآنیہ و احادیث نبویہ موجود ہیں ،جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔ ارشاد باری تعالی ہے۔: ﴿وَعِندَهُ مَفاتِحُ الغَيبِ لا يَعلَمُها إِلّا هُوَ ۚ وَيَعلَمُ ما فِى البَرِّ وَالبَحرِ ۚ وَما تَسقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلّا يَعلَمُها وَلا حَبَّةٍ فى ظُلُمـٰتِ الأَرضِ وَلا رَطبٍ وَلا يابِسٍ إِلّا فى كِتـٰبٍ مُبينٍ ﴿٥٩﴾... سورة الانعام
اور اسی کے پاس ہیں کنجیاں غیب کی نہیں جانتا انہیں کوئی سوائے اس کے اور وہ تو جانتا ہے اسے بھی جو خشکی میں ہے اور جو سمندر میں ہے اور نہیں جھڑتا کوئی پتہ مگر وہ اس کے علم میں ہے اور نہ کوئی دانہ زمین کے تاریک پردوں میں ایسا ہے اور نہیں کوئی تر اور نہ خشک (چیز)مگر وہ روشن کتاب میں (درج) ہے۔ دوسری جگہ فرمایا: ﴿قُل لا أَقولُ لَكُم عِندى خَزائِنُ اللَّهِ وَلا أَعلَمُ الغَيبَ وَلا أَقولُ لَكُم إِنّى مَلَكٌ ۖ إِن أَتَّبِعُ إِلّا ما يوحىٰ إِلَىَّ ۚ قُل هَل يَستَوِى الأَعمىٰ وَالبَصيرُ ۚ أَفَلا تَتَفَكَّرونَ ﴿٥٠﴾... سورة الانعام
اے نبی آپ لوگوں سے کہہ دیں ! نہیں کہتا میں تم سے کہ میرے پاس اﷲکے خزانے ہیں اور نہ جانتا ہوں میں غیب اور نہ کہتا ہوں میں تم سے کہ میں فرشتہ ہوں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو وحی کیا جاتا ہے میری طرف پوچھو (ان سے)کیا برابر ہوسکتاہے اندھا اور آنکھوں والا؟کیا تم غور نہیں کرتے ؟ تیسری جگہ فرمایا: ﴿قُل لا أَملِكُ لِنَفسى نَفعًا وَلا ضَرًّا إِلّا ما شاءَ اللَّهُ ۚ وَلَو كُنتُ أَعلَمُ الغَيبَ لَاستَكثَرتُ مِنَ الخَيرِ وَما مَسَّنِىَ السّوءُ ۚ إِن أَنا۠ إِلّا نَذيرٌ وَبَشيرٌ لِقَومٍ يُؤمِنونَ ﴿١٨٨﴾... سورة الاعراف
اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیجئے !کہ نہیں اختیار رکھتا میں اپنی ذات کے لئے بھی کسی نفع اور نہ کسی نقصان کا مگر یہ چاہے اﷲ۔اور اگر ہوتا مجھے غیب کا علم تو ضرور حاصل کرلیتا میں بہت فائدے اورنہ پہنچتا مجھے کہیں کوئی نقصان ۔نہیں ہوں میں مگر خبردار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ان لوگوں کے لئے جو میری بات مانیں۔ سیدہ ام المؤمنین عائشہ رضی اﷲ عنہا سے روایت ہے کہ جو یہ کہے کہ اﷲ کے رسول غیب جانتے تھے وہ شخص جھوٹا ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی غیب نہیں جانتا۔ (صحیح البخاری جلد سوم ،ص٩٦٢/ح٢٢١٥) مذکورہ بالا آیات قرآنیہ واحادیث نبویہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ کے سوا نبی کریم سمیت کوئی علم غیب نہیں جانتا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |