میں ہر ماہ تین روزے رکھتا ہوں۔ ایک ماہ بیماری کی وجہ سے میں روزے نہ رکھ سکا تو کیا ان کی قضا یا کفارہ لازم ہے؟
نفل روزوں کی قضا نہیں، خواہ انہیں اپنے اختیار ہی سے کیوں نہ ترک کیا ہو، ہاں البتہ ایک مسلمان کے لیے یہ افضل ضرور ہے کہ جس عمل صالح کا معمول ہو اسے ہمیشہ سر انجام دے کیونکہ حدیث میں ہے:
"اللہ تعالیٰ کو وہ عمل سب سے زیادہ پسند ہے جسے ہمیشہ سر انجام دیا جائے خواہ وہ تھوڑا ہو۔"
مذکورہ روزے نہ رکھنے کی وجہ سے آپ پر کوئی قضا یا کفارہ نہیں ہے۔ یاد رہے کہ انسان کا اگر کسی عمل صالح کا معمول ہو اور وہ بیماری یا کسی عذر یا سفر وغیرہ کی وجہ سے اسے سر انجام نہ دے سکے تو پھر بھی اس کے لیے اس کا اجروثواب لکھ دیا جاتا ہے۔ کیونکہ حدیث میں ہے:
"جب (مومن) بندہ بیمار ہوتا ہے یا سفر کرتا ہے تو وہ جس قدر عبادات بحالت اقامت اور دوران صحت کرتا تھا اس کے لیے وہ سب لکھی جاتی ہیں۔"
هذا ما عندي والله اعلم بالصوابماخذ:مستند کتب فتاویٰ