سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(308) جس شخص کے ذمہ مسلسل دو ماہ کے روزے ہوں؟

  • 8852
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1199

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مجھ پر کفارہ کے مسلسل دو ماہ کے روزے فرض تھے۔ الحمدللہ میں نے وہ رکھ لیے ہیں لیکن میں نے ایک مکمل ماہ کے روزے رکھنے کے بعد دو دن نہیں رکھے اور پھر اس کے بعد دوسرے مہینے کے روزوں کی تکمیل شروع کر دی، لیکن مہینے کی تکمیل سے پہلے میں بیمار ہو گیا اور تین دن تک روزہ نہ رکھ سکا اور ان کو میں نے بعد میں رکھ لیا ہے۔ بعض لوگوں نے مجھ سے یہ کہا ہے کہ آپ کو دوبارہ مسلسل دو ماہ کے روزے اس طرح رکھنے چاہئیں کہ ان میں ان دن کا بھی ناغہ نہ ہو، لہذا رہنمائی فرمائیں کہ مجھے اب کیا کرنا چاہیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر درمیان میں آپ کے روزے چھوڑنے کا سبب بیماری یا کوئی اور شرعی عذر تھا اور عذر کے زائل ہونے کے فورا بعد آپ نے دو ماہ پورے کرنے کے لیے روزے رکھ لیے تو اعادہ کی ضرورت نہیں اور آپ کے روزے صحیح ہیں اور اگر آپ نے کسی شرعی عذر کے بغیر درمیان میں روزے چھوڑے ہیں تو پھر آپ کو دوبارہ مسلسل دو ماہ کے یعنی ساٹھ روزے رکھنا ہوں گے جیسا کہ آیات اور احادیث سے معلوم ہوتا ہے۔

روزے ساٹھ سے کم نہیں ہونے چاہئیں الا یہ کہ شرعی دلیل سے یہ ثابت ہو جائے کہ مہینہ انتیس دنوں کا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصيام: ج 2  صفحہ 225

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ