سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(99) نیت صحیح ہونے کا یہ مطلب نہ کہ زبان سے جو چاہو کہو

  • 883
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1264

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ کہتے ہیں کہ اگر دل میں خلوص ہو تو الفاظ کی صحت کی خاص اہمیت نہیں ہے، آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

صحت الفاظ سے مراد اگر ان کا عربی زبان کے مطابق استعمال ہے تو یہ بات صحیح ہے، سلامتی عقیدہ کے اعتبار سے اس کی زیادہ اہمیت نہیں ہے، اگر معنی و مفہوم صحیح ہو اور الفاظ عربی زبان کے مطابق نہ بھی ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

اگر تصحیح الفاظ سے مراد ایسے الفاظ کو ترک کرنا ہے جو کفر وشرک پر دلالت کرتے ہوں تو کہنے والے کی بات درست نہیں ہے۔ ایسے الفاظ کی تصحیح کی بہت اہمیت ہے، لہٰذا کسی طرح یہ ممکن نہیں کہ ہم یہ کہیں کہ اگر نیت صحیح ہو تو زبان سے جو چاہو کہہ ڈالو(اجازت ہے) بلکہ کہنا یہ چاہیے کہ الفاظ بھی اسلامی شریعت کے مطابق ہوں تو بات بنتی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

 

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ178

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ