سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(268) حاملہ عورت پر صرف قضا لازم ہے

  • 8812
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1602

سوال

(268) حاملہ عورت پر صرف قضا لازم ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں رمضان میں حاملہ تھی۔ میں نے روزے چھوڑ دئیے اور پھر رمضان کے بعد ایک پورے مہینے کے روزے بھی رکھے اور صدقہ بھی کیا۔ اگلے رمضان میں، میں پھر حاملہ تھی میں نے روزے چھوڑ دئیے اور رمضان کے بعد ایک دن چھوڑ کر ایک روزہ رکھ لیا اور اس طرح دو ماہ میں روزے مکمل کر لیے لیکن صدقہ نہیں کیا، تو سوال یہ ہے کہ اس سلسلہ میں مجھ پر کوئی صدقہ واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب حاملہ عورت کو روزے کی وجہ سے اپنے یا اپنے بچے کی صحت کے بارے میں کوئی خطرہ ہو تو وہ روزہ نہ رکھے اور اس پر صرف قضا واجب ہے کیونکہ اس کی حالت اس مریض جیسی ہے جسے روزے کی طاقت نہ ہو یا روزہ رکھنے کی صورت میں جان کا خطرہ ہو، ارشاد باری تعالیٰ ہے:

﴿وَمَن كانَ مَر‌يضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ‌ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ‌...١٨٥... سورة البقرة

’’پس سو جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں روزوں کا شمار پورا کرے۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الصیام : ج 2  صفحہ 204

محدث فتویٰ

 

تبصرے