کیا غسل کے دوران شرمگاہ کو دھونے اور وضو کرنے کے بعد شرمگاہ کو چھو سکتے ہیں. ؟ یا اگر غلطی سے چھو دیا جائے اور ہاتھ لگ جائے تو وضو تو ٹوٹ جائے گا تو کیا دوبارہ وضو کرنا لازمی ہے یا کوئی حرج نہیں۔؟
جمہور اہل علم امام احمد، امام شافعی اور محدثین کے نزدیک مس ذکر سے مطلقا وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک مطلقا نہیں ٹوٹتا ہے۔
تیسرا قول جو بعض اہل علم کا ہے کہ شہوت کے ساتھ ہاتھ لگائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اگر شہوت نہ ہو تو نہیں ٹوٹتا ہے۔ اس قول کو شیخ صالح العثیمین نے اختیار کیا ہے۔ راقم کا رجحان بھی اسی طرف ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب