السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا کسی ایسی تیل وغیرہ کا استعمال روزے کے لیے نقصان دہ تو نہیں ہے جو جلد کو چکنا تو کرے لیکن جلد تک پانی پہنچنے میں رکاوٹ نہ بنے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزے کی حالت میں بوقت ضرورت جسم پر تیل لگانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ تیل سے جلد کا صرف اوپر والا حصہ تر ہوتا ہے اور تیل جسم کے اندر داخل نہیں ہوتا اور اگر یہ مساموں سے اندر داخل ہو بھی جائے تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب