السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے بعض مسلمان نوجوانوں کو دیکھا ہے کہ وہ روزہ تو رکھتے ہیں لیکن نماز نہیں پڑھتے تو سوال یہ ہے کہ اس شخص کا روزہ قبول ہو جاتا ہے جو نماز نہ پڑھے؟ میں نے بعض واعظوں کو ایسے نوجوانوں سے کہتے ہوئے بھی سنا ہے کہ روزہ توڑ دو، روزہ نہ رکھو کیونکہ جو نماز نہ پڑھے اس کا روزہ بھی نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس شخص پر نماز واجب ہو اور وہ جان بوجھ کر وجوب نماز کا انکار کرتے ہوئے نماز ترک کر دے تو علماء کا اجماع ہے کہ وہ کافر ہے اور جو شخص محض کاہلی اور سستی کی وجہ سے نماز ترک کر دے تو اہل علم کے صحیح قول کے مطابق وہ بھی کافر ہے اور جب وہ کافر ہے تو پھر اس کا روزہ اور دیگر تمام عبادات رائیگاں ہیں کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَلَو أَشرَكوا لَحَبِطَ عَنهُم ما كانوا يَعمَلونَ ﴿٨٨﴾... سورة الانعام
’’اور اگر وہ لوگ (انبیاء) شرک کرتے تو جو وہ عمل کرتے تھے، سب ضائع ہو جاتے۔‘‘
لیکن جو نماز نہ پڑھے اسے یہ حکم نہیں دیا جا سکتا کہ وہ روزہ بھی ترک کر دے کیونکہ روزہ اسے نیکی اور دین کے قریب کرے گا اور اگر وہ اللہ تعالیٰ کے خوف کی وجہ سے روزہ رکھتا ہے تو پھر تو اس بات کی امید ہے کہ وہ نماز بھی پڑڑھنے لگے گا اور جو نمازیں اس نے نہیں پڑھیں ان کی وجہ سے وہ توبہ بھی کرے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب