السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب یہ ثابت ہو جائے کہ کسی اسلامی ملک مثلا سعودی عرب میں رمضان کا آغاز ہو گیا ہے اور اس کا باقاعدہ اعلان بھی کر دیا گیا ہو لیکن جس ملک میں کوئی آدمی مقیم ہو وہاں ابھی رمضان کے آغاز کا اعلان نہ کیا گیا ہو تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟ کیا سعودی عرب میں رمضان کے آغاز کی وجہ سے ہم بھی روزے رکھنا شروع کر دیں یا اس ملک کے مطابق رمضان کا آغاز و اختتام کریں جہاں مقیم ہوں؟ اور اسی طرح عید کا پروگرام بھی اسی ملک کے مطابق ہی بنائیں یعنی جب دونوں ملکوں میں چاند کی تاریخیں مختلف ہوں تو اس صورت میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان کو چاہیئے کہ وہ روزہ اور عید کو اس ملک کے مطابق سر انجام دے جہاں وہ مقیم ہو کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
(الصوم يوم تصومون‘ والفطر يوم تفطرون والاضحيٰ يوم تضحون) (جامع الترمذي‘ الصوم‘ باب ما جاء ان الصوم يوم تصومون...الخ‘ ح: 697)
’’روزے کا وہ دن ہے جس دن تم روزہ رکھتے ہو اور افطار کا وہ دن ہے جس میں تم روزہ نہیں رکھتے اور عیدالاضحیٰ کا وہ دن ہے جس میں تم قربانیاں کرتے ہو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب