سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(183) صدقہ فطر فقراء ہی کو دیا جائے

  • 8722
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1229

سوال

(183) صدقہ فطر فقراء ہی کو دیا جائے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص جو شہر سے دور کسی جنگل میں رہتا ہو اور اس کے پڑوسی درمیانی حیثیت کے ہوں، یعنی امیر نہ فقیر تو کیا وہ انہیں فطرانہ دے سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فطرانہ کی فرضیت میں حکمت یہ ہے کہ عید کے دن فقراء کی ضرورت کو پورا کر دیا جائے تو جو شخص فقیر نہ ہو وہ فطرانے کا مستحق نہیں ہے۔ اگر اپنے ماحول میں کوئی فقیر شخص نہ ہو تو فطرانہ کسی قریب ترین شہر کے فقراء میں تقسیم کے لیے بھیج دینا چاہیے اور وہاں کسی کو اپنا نائب مقرر کر دینا چاہیے جو صدقہ فطر کو وقت مقررہ کے اندر اندر فقراء میں تقسیم کر دے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکوۃ: ج 2 صفحہ 144

محدث فتویٰ

تبصرے