سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(182) فقیہ شہر کے پاس صدقہ فطر جمع کرانا

  • 8721
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1126

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم صدقہ فطر اکٹھا کر کے فقیہ شہر کے پاس جمع کرا دیتے ہیں کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو شخص روزہ رکھے اس کے لیے یہ واجب ہے کہ صدقہ فطر فقیہ شہر کے پاس جمع کرائے، کیا ہمارا یہ موقف صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ فقیہ امین ہو اور فقراء میں صدقہ تقسیم کر دیتا ہو تو لوگوں کے لیے اس کے پاس اپنا فطرانہ جمع کرانے میں کوئی حرج نہیں تاکہ یہ فقراء میں تقسیم کر دے لیکن فقیہ کے پاس عید سے ایک یا دو دن پہلے جمع کرانا چاہیے تاکہ وہ اسے عید کے دن تقسیم کر دے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2 صفحہ 144

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ