السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر ماضی میں مجھ پر زکوٰۃ کی مقدار مخفی رہی ہو تو اب کس طرح زکوٰۃ ادا کروں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ بات معلوم ہونی چاہیے کہ زکوٰۃ اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے اور صاحب نصاب لوگوں پر فرض ہے۔ اگر زکوٰۃ کی مقدار کا صحیح علم ہو تو اسے ادا کر دے اور اگر صحیح علم نہ ہو تو ظن غالب کے مطابق زکوٰۃ ادا کر دے یعنی اس قدر مال بطور زکوٰۃ مستحقین کو دے دے کہ ظن غالب یہ ہو کہ اس سے وہ زکوٰۃ ادا ہو گئی ہے جو اس کے ذمہ ہے۔ یاد رہے ظن غالب پر انحصار کرنا بھی شریعت کا ایک اصول ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب