سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(151) ایک شہر سے دوسرے میں زکوٰۃ منتقل کرنا

  • 8690
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1242

سوال

(151) ایک شہر سے دوسرے میں زکوٰۃ منتقل کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں سعودی عرب میں اجنبی ہوں تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں یہاں سے اپنے ملک کے مستحق لوگوں کے پاس زکوٰۃ ارسال کر دوں؟ مستفید فرمائیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو برکت عطا فرمائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح قول کے مطابق ایک جگہ سے دوسری جگہ زکوٰۃ منتقل کرنا جائز ہے جب کہ راجح مصلحت کا یہ تقاضا ہو مثلا اس جگہ فقر و فاقہ شدید ہو اور قریبی مسلمان ضرورت مند ہوں اور اس جیسی دیگر مصلحتیں، محض محبت و الفت کی وجہ سے زکوٰۃ کی منتقلی جائز نہیں جب کہ وہاں مستحق لوگ بھی موجود ہوں کہ اس طرح مستحق لوگ محروم ہو جائیں گے۔ اگر اپنے علاقے کے لوگوں کا استحقاق مشکوک ہو اور کسی دور کے علاقے کے اپنے قریبی رشتہ داروں کا استحقاق یقینی ہو تو وہ زکوٰۃ کے زیادہ مستحق ہیں اور انہیں زکوٰۃ دینے میں زکوٰۃ کی ادائی بھی ہے اور صلہ رحمی بھی!

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الجنائر: ج 2 صفحہ 129

محدث فتویٰ

تبصرے