السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الماس جسے پہننے اور زینت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، کیا اس میں بھی زکوٰۃ ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
الماس جسے زینت اور پہننے کے لیے استعمال کیا جائے اس میں زکوٰۃ نہیں ہے اور اگر تجارت کے لیے ہو تو اس میں زکوٰۃ ہے۔ اسی طرح موتیوں کے بارے میں بھی یہی حکم ہے لیکن سونے اور چاندی میں زکوٰۃ ہے جب کہ وہ نصاب کے مطابق ہوں خواہ پہننے ہی کے لیے ہوں۔ اس مسئلہ میں علماء کا صحیح ترین قول یہی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب