السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا میرے لیے پالتو جانوروں کے فارم کی زکوٰۃ ادا کرنا بھی ضروری ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان کے وہ تمام اموال جو تجارت کے لیے ہوں، خواہ وہ حیوان ہوں یا غیر حیوان، ان میں زکوٰۃ ہے، سال پورا ہونے پر ان کی جو قیامت ہو گی اس میں سے زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔ امام ابو داود رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی یہ حدیث بیان کی ہے:
(ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان يامنا ان نخرج الصدقة من الذي نعد للبيع) (سنن ابي داود‘ الزكاة‘ باب العروض اذا كانت للتجارة...الخ‘ ح: 1562)
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم دیا کرتے تھے ہم اس مال کی زکوٰۃ ادا کریں جو ہم نے بغرض تجارت تیار کر رکھا ہو۔‘‘
اس کے علاوہ اور بھی بہت سے دلائل ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے وقت قیمت خرید کو نہیں دیکھا جائے گا بلکہ سال پورا ہونے پر سامان تجارت کی جو قیمت ہو گی اسے دیکھا جائے گا، خواہ (اس وقت) اس کی قیمت، قیمت خرید سے کم ہو یا زیادہ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب