سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) کرایہ پر دی ہوئی جائیداد کی زکوٰۃ

  • 8667
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1148

سوال

(128) کرایہ پر دی ہوئی جائیداد کی زکوٰۃ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے پاس کچھ جائیداد ہے جس سے سالانہ آمدنی نہیں ہوتی بلکہ وہ مدرسین کو نو (9) ماہ کے لیے کرایہ پر دی جاتی ہے اور کچھ جائیداد اسی ہے جو ایک سال کے لیے کرایہ پر دی جاتی ہے۔ جب مجھے کرایہ وصول ہوتا ہے تو میں چاہتا ہوں کہ فریضہ زکوٰۃ سے بھی عہدہ بر آ ہو جاؤں۔ جس جائیداد کو ماہوار کرایہ پر دیا ہو کیا اس میں زکوٰۃ واجب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس جائیداد کو کرایہ پر دیا گیا ہو اس کے کرایہ پر زکوٰۃ واجب ہے بشرطیکہ وجوب زکوٰۃ کی شرائط موجود ہوں مثلا کرایہ کی رقم نصاب کے مطابق ہو اور کرایہ وصول ہونے کے بعد اس پر ایک سال گزر گیا ہو، کرایہ پر دی جانے والئ جائیداد کی قیمت پر زکوٰۃ نہیں ہے الا یہ کہ صاحب جائیداد نے اسے خریدا ہی اس لیے ہو کہ وہ زکوٰۃ سے راہ فرار اختیار کر سکے تو پھر اس کے ارادہ کے برعکس اس سے معاملہ کیا جائے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 118

محدث فتویٰ

تبصرے