السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے پاس ایک پلاٹ ہے جسے میں استعمال میں نہیں لا رہا بلکہ اسے میں نے ضرورت کے لیے رکھا ہوا ہے۔ کیا اس پلاٹ پر زکوٰۃ واجب ہے؟ اور جب اس کی زکوٰۃ ادا کرون تو کیا ہر مرتبہ اس کی قیمت کا اندازہ مقرر کروں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ پر اس پلاٹ کی زکوٰۃ نہیں ہے، کیونکہ سامان کی قیمت پر اس وقت زکوٰۃ واجب ہے جبکہ وہ بغرض تجارت ہو، زمین، جائیداد، گاڑیوں اور قالینوں وغیرہ میں زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔ اور اگر ان اشیاء سے مال یعنی روپیہ کمانا مقصود ہو بایں طور پر کہ یہ خریدوفروخت اور تجارت کے لیے ہوںں تو پھر ان کی قیمت میں زکوٰۃ واجب ہو گی اور اگر یہ اشیاء بغرض تجارت نہ ہوں جیسا کہ آپ نے سوال میں پوچھا ہے تو ان میں زکوٰۃ نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب