سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(112) اموال زكوة

  • 8651
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1015

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اس وقت ایک حکومتی ادارے میں ملازم ہوں اور قریبا چار ہزار ریال ماہانہ تنخواہ لیتا ہوں۔ میں نے ایک سال میں سترہ ہزار ریال جمع کئے ہیں جو کہ ایک غیر سودی بینک میں رکھے ہوئے ہیں۔ میں انہیں ان شاءاللہ ماہ شوال میں خرچ کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ میں شادی کی تیاری کر رہا ہوں اور شادی کے اخراجات کے لیے اس سے دوگنی رقم مجھے بطور قرض بھی لینا پڑے گی۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ان سترہ ہزار ریال پر زکوٰۃ واجب ہے، یاد رہے ایک سال کی مدت گزر چکی ہے اور اگر زکوٰۃ واجب ہے تو اس کی مقدار کتنی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ بالا رقم پر زکوٰۃ واجب ہے، کیونکہ اس پر ایک سال گزر چکا ہے، خواہ اسے شادی کے لیے کیوں نہ جمع کیا گیا ہو۔ زکوٰۃ کی شرح اڑھائی فی صد سالانہ ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 112

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ