سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(111) شادی کے لیے جمع کیے ہوئے مال کی زکوٰۃ

  • 8650
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1010

سوال

(111) شادی کے لیے جمع کیے ہوئے مال کی زکوٰۃ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی اپنے بیٹے کی شادی کے لیے کئی سالوں سے مال جمع کر رہا ہے تو کیا اس پر اس مال کی زکوٰۃ واجب ہے؟ یاد رہے اس مال کے جمع کرنے سے اس کا مقصد صرف اور صرف اپنے بیٹے کی شادی کا انتظام کرنا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس آدمی کو جمع شدہ تمام رقوم زکوٰۃ ادا کرنا پڑے گی بشرطیکہ جمع شدہ رقوم پر ایک سال گزر جائے، خواہ وہ بچے کی شادی ہی کے لیے جمع کیا گیا ہو، کیونکہ یہ رقوم جب تک اس کے پاس ہیں، اس کی ملکیت ہیں، لہذا اسے ہر سال ان کی زکوٰۃ ادا کرنی چاہیے تا آنکہ یہ رقوم شادی پر خرچ نہ ہو جائیں۔ کتاب و سنت کے دلائل کے عموم سے یہی بات ثابت ہوتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

کتاب الزکاۃ: ج 2  صفحہ 111

محدث فتویٰ

تبصرے