السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا یتیم اور دیوانے کے مال میں زکوٰۃ واجب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان دونن میں سے ہر ایک کے مال میں زکوٰۃ واجب ہے جب کہ یہ آزاد مسلمان ہوں اور انہیں پورا پورا حق ملکیت حاصل ہو۔ ایک مرفوع روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(من ولي مال اليتيم فليتجره به‘ ولا يتركه حتي تاكله الصدقة) (سنن الدارقطني: 2/109‘ ح: 1951)
’’جو شخص یتیم کا ولی ہو اسے چاہیے کہ اس کے مال کے ساتھ تجارت کرے، اسے اسی طرح نہ چھوڑ دے تاکہ اسے زکوٰۃ ہی کھا جائے۔‘‘
امام مالک نے موطا میں عبدالرحمٰن بن قاسم سے روایت کیا ہے اور انہوں نے اپنے باپ سے، کہ میں اور میرا بھائی دونوں یتیم تھے، ہم حضرت عائشہ کی گود میں پرورش پا رہے تھے، وہ ہماری ولیہ تھیں اور ہمارے اموال کی زکوٰۃ ادا فرمایا کرتی تھیں۔[1] حضرت علی، ابن عمر، جابر، عائشہ اور حسن بن علی رضی اللہ عنھم کا قول ہے کہ ’’یتیم اور دیوانے کے مال میں بھی زکوٰۃ واجب ہے‘‘ جیسا کہ ابن منذر نے بیان کیا ہے۔
[1] موطا امام مالک (251/1)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب