السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میت پر قرآن مجید کی تلاوت کرنے اور اس کے پیٹ پر قرآن مجید رکھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا تعزیت کے ایام مقرر ہیں؟ یہ جو کہا جاتا ہے کہ تعزیت صرف تین دن تک کی جا سکتی ہے، اس کے بارے میں کیا حکم شریعت ہے؟ امید ہے رہنمائی فرمائیں گے! جزاکم اللہ خیرا۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت پر یا قبر پر قرآن مجید پڑھنے کی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے، لہذا یہ ایک غیر شرعی امر بلکہ بدعت ہے۔ اسی طرح میت کے پیٹ پر قرآن مجید رکھنے کی بھی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے، لہذا یہ بھی ایک غیر شرعی امر ہے۔ ہاں بعض اہل علم نے یہ ضرور ذکر کیا ہے کہ وفات کے بعد پیٹ پر لوہا یا کوئی وزنی چیز رکھ دی جائے تاکہ پیٹ پھول نہ جائے۔ باقی رہی تعزیت تو اس کے لیے امام مخصوص اور محدود نہیں ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب