السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے مختلف قبروں کو دیکھا ہے کہ کسی پر تو قبر کے آغاز میں صرف ایک پتھر رکھا ہوتا ہے۔ بعض پر قبر کے شروع اور آخر میں دو پتھر رکھے ہوتے ہیں اور بعض پر قبر کے شروع، درمیان اور آخر میں تین پتھر رکھے ہوتے ہیں اور انہیں ’’رکیزہ یا نصیبۃ‘‘ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ مردوں اور عورتوں کی قبروں پر کیا رکھنا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کو دفن کرنے کے بعد یہ جائز ہے کہ قبر کے کناروں کی طرف صرف دو اینٹیں کھڑی کر دی جائیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ یہ قبر ہے، خواہ یہ قبروں کے درمیان ہی میں کیوں نہ ہو اور اس سلسلہ میں مرد، عورت یا بچے کی قبر میں کوئی فرق نہیں ہے بس دو اینٹوں سے زیادہ اور کوئی چیز نہ رکھی جائے ہاں البتہ اگر قبر کے ایک طرف کوئی پتھر وغیرہ رکھ دیا جائے تاکہ بوقت زیارت قبر معلوم ہو جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب