السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا اہل سنت کے لیے بدعتیوں کے جنازوں میں حاضری اور ان کے مردوں کی نماز جنازہ پڑھنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ بدعتی جن کی بدعت اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک تک پہنچ جاتی ہے مثلا جو مردوں یا غائب جنوں اور فرشتوں وغیرہ اور دیگر مخلوقات سے مدد مانگتے اور فریاد کرتے ہیں تو وہ کافر ہیں، ان کے مردوں کی نماز جنازہ پڑھنا اور ان کے جنازوں میں حاضر ہونا جائز نہیں ہے اور وہ بدعتی جن کی بدعت شرک تک نہیں پہنچتی جو میلاد اور اسراء و معراج کی محفلیں منعقد کرتے ہیں تو یہ لوگ گناہ گار ہیں، ان کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی اور ان کے جنازوں میں بھی حاضری دی جائے گی اور ان کے لیے بھی مغفرت کی اسی طرح امید ہے جس طرح موحد گناہ گاروں کے لیے امید ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿إِنَّ اللَّهَ لا يَغفِرُ أَن يُشرَكَ بِهِ وَيَغفِرُ ما دونَ ذلِكَ لِمَن يَشاءُ...٤٨﴾... سورة النساء
’’یقینا اللہ تعالیٰ اس گناہ کو نہیں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا اور گناہ جس کو چاہے معاف کر دے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب