السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں رات کے وقت مسجدوں کو تالا لگا دیا جاتا اور ان مسلمانوں کو نکال دیا جاتا تھا یا نہیں جو مقامات مقدسہ کی زیارت کے لیے آتے اور مسجد کی دیواروں کے پاس سو جایا کرتے تھے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہماری معلومات کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مسجدوں کو تالا نہیں لگایا جاتا تھا اور نہ اس دور میں قالین وغیرہ بچھائے جاتے تھے اور لوگ بھی بے حد متقی اور پرہیز گار تھے کہ وہ نہ مسجدوں میں فساد برپا کرتے تھے اور نہ ہی انہیں گندہ کرتے تھے۔ جب مسجدوں میں قالین بچھا دئیے گئے، ان کی چوری کا خدشہ پیدا ہوا، لوگوں کی جہالت میں اضافہ ہو گیا اور بعض لوگوں نے مسجدوں میں فتنہ و فساد برپا کرنا شروع کر دیا تو ان حالات میں حاکم وقت کے لیے یہ جائز ہو گیا کہ اگر وہ چاہے تو مصلحت کی وجہ سے مسجد کو مقفل کر سکتا ہے تاکہ مسجد کے سازوسامان کو محفوظ کیا جس سکے اور بے وقوفوں کے فتنہ و فساد سے انہیں پاک رکھا جا سکے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب