سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) مسجد میں جگہ نہ ملنے کی صورت میں سڑکوں پر نماز پڑھنا

  • 8553
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1087

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شخص مسجد سے باہر نماز جمعہ ادا کرتا ہے کیا اسے نماز جمعہ میں حاضر سمجھا جائے گا؟ حالانکہ فرشتے تو مسجدوں کے دروازوں پر کھڑے ہو کر لکھتے ہیں کہ پہلے کون آیا پھر کون؟ اس کے ساتھ ساتھ جو شخص مسجد سے باہر نماز پڑھے گا وہ تحیۃ المسجد پڑھے، مسجد کے اندر بیٹھے اور خطبہ سننے سے بھی محروم رہے گا اور باہر سڑکوں پر صفیں بھی عموما سیدھی نہیں ہوتیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو شخص مسجد سے باہر سڑکوں پر نماز جمعہ ادا کرے گا، اسے نماز جمعہ میں حاضر سمجھا جائے گا بشرطیکہ وہ امام کے ساتھ مل کر نماز ادا کر سکتا ہو لیکن اس شخص کا ثواب مسجد کے اندر نماز پڑھنے والے کی طرح نہ ہو گا خصوصا ان لوگوں کے ثواب کی طرح تو بالکل نہ ہو گا جوپہلی صفوں میں شامل ہوں گے۔ فرشتے خطیب کے منبر پر چڑھنے سے پہلے وقت کے حساب سے اجروثواب لکھتے ہیں جیسا کہ اس سلسلہ میں وارد حدیث کے عموم سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اعتبار حاضری کا ہے مسجد کے اندر ہونے کا نہیں ہاں البتہ انتظار نماز اور سماعت خطبہ کی کمی کی وجہ سے اس کے اجروثواب میں بھی کمی ہو گی اور صفوں کے درست نہ ہونے کی کمی کی وجہ سے اس کے ثواب میں کمی ہو گی۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

مساجد کے احکام:  ج 2  صفحہ30

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ