امید ہے کہ آپ یہ بیا ن فر ما ئیں گے کہ داڑھی منڈانے یا اس کے کچھ با ل کترا نے کا کیا حکم ہے ؟ نیز یہ فر ما یئے کہ شر عی داڑھی کے حدود کیا ہیں ؟
داڑھی منڈانا حرا م ہے کیو نکہ اس میں رسول اللہ ﷺ کی نافرما نی ہے نبی کر یم ﷺ نے فر ما یا کہ :
"داڑھیاں بڑھا ئو اور مونچھیں کترائو "
داڑھی منڈانا اللہ تعا لیٰ کے رسولوں کی سنت کو چھو ڑ کر مجو سیں اور مشرکو ں کے طریقہ کو اختیا ر کر نا ہے ۔داڑھی کی حد کے با رے میں گزارش ہے کہ اہل لغت نے ذکر کیا ہے کہ وہ تما م با ل جو چہرے رخساروں کلوں اورٹھوڑی پر ہوں وہ داڑھی میں شا مل ہیں اور ان میں سے کسی حصہ کے با لوں کو لینا معصیت میں شا مل ہے کیو نکہ رسول اللہ ﷺ کے ارشادات ۔
کا تقا ضا ہے کہ داڑھی کے کسی حصہ کے با لوں کو لینا جا ئز نہیں ہے لیکن معاصی میں بھی چونکہ تفا دت ہو تا ہے لہذا داڑھی مونڈا نا کترا نے کی نسبت زیادہ بڑا گناہ ہے کیو نکہ اس میں زیا دہ نما یاں اور بڑا ی مخا لفت ہے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب