ایک عا لم کے لئے فتوی سے تو قف کے کیا اسبا ب ہو سکتے ہیں ؟
ایک عا لم جب فتوی دینے کا اہل ہو اور اس کے پا س علم بھی ہو تو وہ فتوی دینے سے تو قف یا تو دلا ئل کے تعا رض کی وجہ سے کر ے گا یا اس وجہ سے کہ اس کے نزدیک مستفتی ( فتوی طلب کر نے والا ) غیر سنجیدہ ہو گا کیو نکہ بعض مستفتی حق معلوم کر نے کے لئے فتوی طلب نہیں کر تے بلکہ ان کا مقصود کھیل تما شا اور یہ دیکھنا ہو تا ہے کہ یہ عا لم اس کا کیا جوا ب دیتا ہے ؟ دوسرا کیا اور تیسرا اس کا کیا جوا ب دیتا ہے ؟ لہذا ایسی صورت حا ل میں ایک عا لم تو قف کر تا یا جوا ب دینے سے اعراض کر تا ہے جب کہ اسے یہ علم یا ظن غا لب ہو کہ یہ شخص کھیل تما شا کر رہا ہے یہ محض لو گو ں کا جا ئزہ لینا چا ہتا ہے یا یہ چا ہتا ہے کہ بعض اقوال کا سہارا لے کر بعض کو رد کر دے اور یہ صورت پہلی سے بھی زیا دہ سنگین ہے کیو نکہ اس صورت میں وہ یہ کہتا ہے کہ فلا ں عا لم یہ کہتا ہے اور فلاں یہ ( ہم کس کی با ت ما نیں اور کس کی نہ ما نیں لہذا نتیجہ وہ کو ئی بات بھی نہیں ما نتا )یہ صورت بھی ان کے اسباب میں سے ہے جن کی وجہ سے ایک مفتی فتوی دینے میں توقف سے کا م لیتا ہے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب