اگر کو ئی شخص ایسے علوم کی تحصیل میں مصروفیت کے با عث جن کا شر عی علم سے کو ئی تعلق نہیں ہے یا کسی اور کا م میں مصروفیت کے سبب شرعی علم حا صل نہ کر سکے تو کیا اس کا غذر قا بل قبول ہو گا ؟
شرعی علم کا حا صل کر نا فرض کفا یہ ہے اگر کچھ ایسے لو گ علم حا صل کر رہے ہوں جو معا شر ہ کی ضرورت کے لئے کا با قی لو گو ں کےلئے اسے حاصل کر نا سنت ہو گا کبھی شرعی علم کا حا صل کر نا انسا ن کے لئے وا جب یعنی فرض عین بھی ہو تا ہے جیسے کہ اللہ تعا لی کی عبادت کے سلسلہ میں انسا ن کے لئے سیکھنا واجب ہے کہ وہ اللہ تعا لی کی عبادت کس طرح کر ے ۔لہذا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اگر کو ئی شخص اپنی اور اپنے اہل و عیا ل کی ضرورت کو پو را کر نے کے لئے مشغول ہے اور وہ شرعی علم حا صل نہیں کر سکتا تو وہ معذور ہے بشر طیکہ اس قدر علم ضرور حاصل کر لے جس سے وہ اپنے رب کی عبا دت کر سکے بہر حا ل مقدور بھر شرعی علم ضرور حا صل کر نا چا ہئے ۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب