تیسری:
'' اور ہم نے ان کے ایسے ہی جسم نہیں بنا ئے تھے کہ کھا نا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے ''
یہ آیت اس با ت کی قطعا دلیل نہیں ہے ،یہودیوں نے جب حضرت عیسی علیہ السلام کے قتل وسو لی کی سا زش کی تو وہ فوت ہو گے بلکہ اس آیت میں تو یہ بیا ن کیا گیا ہے کہ حضرا ت انبیا ء و مر سلین علیہ السلام جن میں حضرت عیسی علیہ السلام بھی شا مل ہیں ایسے جسم نہ تھے جو کھا نا نہ کھا تے ہو ں بلکہ دیگر انسا نوں کی طرح حضرا ت انبیا ء کرا م علیہ السلام بھی کھا نا کھا یا کر تے تھے دوسر ی بات اس آیت میں یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ دنیا میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے وا لے بھی نہ تھے اہل سنت کا اسی پر ایمان ہے کہ دیگر رسو لوں کی طرح حضرت عیسی علیہ السلام بھی ایک دن فوت ہوں گے لیکن کتاب و سنت کے دیگر دلائل سے یہ ثا بت ہے کہ عیسی علیہ السلام مو ت کا جا م اس وقت نو ش فر ما ئیں گے جب وہ آ خر زما نے میں حا کم عاد ل کی حیثیت سے نا زل ہوں گے صلیب کو تو ڑ دیں گے اور خنز یر کو قتل کر دیں گے جیسا ہے قا بل از یں بیا ن کیا جا چکا ہے ؛
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب