بعض لو گوں میں یہ روا ج ہے کہ وہ اپنے مختلف منصو بوں اور سکیموں کی افتتاحی تقریبات میں فیتے کا ٹتے ہیں ۔ بعض مسلمان فیتہ کا ٹنے سے پہلے بسم اللہ پڑھتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ٰ سے کا م میں برکت کی دعاء بھی کر تے ہیں ۔کیا یہ مسلمانوں کا کوئی قدیمی رواج ہے یا یہ محض غیروں کی تقلید ہے ؟ کیا اسلامی عہد میں اسلامی سکیموں کے افتتاح کے موقعہ پر اس موقعہ پر اس طرح فیتے کا ٹنے کا کو ئی رواج تھا ؟
اس عادت و رواج کی مجھے کو ئی اصل معلوم نہیں اور نہ ہی اس میں اس میں کو ئی فا ئدہ ہے ۔ سا بقہ زما نو ں میں مسلمانوں میں اس کا قطعاً کو ئی روا ج نہ تھا یہ محض غیر مسلم ملکو ں کی اند ھی تقلید ہے ۔ اسلام نے کا م شروع کر نے سے قبل جو طریقہ تعلیم فرما یا ہے وہ یہ ہے کہ استخارہ کر لیا جا ئے خیرو بر کت کے حصول اور اللہ تعالیٰ ٰ سے منصوبہ وسکیم کی کا میا بی و کامرا نی سے ہم کنا ر ہو نے کی دعا کر لی جائے اور پھر محنت توجہ اور خلو ص سے کا م کر نا چاہئے ۔قریب و بعید کے سا تھ یکسا ں سلوک کر ے ملاوٹ ظلم اور دھوکے سے بچے اما نت میں خیات نہ کر ے اور کا م کا ج میں اللہ تعالیٰ سے اجر و ثواب کی امید ر کھے مسلما نوں کو نفع پہنچا نے کی کو شش کر ے اور عبادات کو ادا کر کے تقریب الٰہی کے حصول کو اختیار کر کے اور محر ما ت کو ترک کر کے اللہ تعا لیٰ کے حق اللہ تعا لیٰ بھی ادا کر ے تو اس سے امید ہے کہ منصوبے اور سکیمیں کا میا بی سے ہم کنا ر ہو ں گی اللہ تعا لیٰ کے کا روبار میں بر کت فر مائے گا لو گوں میں بھی اس کی شہرت ہو گی اور وہ اس سے معا ملہ کر نے کے خوا ہش مند ہو ں گے اور اسے نفع اور خیر و برکت حاصل ہو گی ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب