گھا نا میں بعض مسلما ن یہود ونصا ری کے تہوا روں کی تو بہت تعظیم کر تے ہیں مگر اپنے تہوا روں کو چھوڑ دیتے ہیں جب یہودو نصا ری کی کسی عید کا وقت آتا ہے تو اس کی منا سبت سے اسلامی مدارس میں تعطیل کر دیتے ہیں لیکن مسلما نوں کی عید کے وقت وہ مدارس میں تعطیل نہیں کر تے اور کہتے ہیں کہ اگر وہ یہودو نصا ری کی عیدوں کو منائیں گے تو اس طرح وہ دین اسلا م کو قبول کر لیں گے شیخ محتر م ؛آپ یہ وضا حت فر ما دیں کیا ان کا یہ عمل صحیح ہے یا نہیں ؟
سنت یہ ہے کہ مسلما نوں کے دینی اسلامی شعا ئر کا اظہا ر کیا جائے اور ترک اظہا ر رسول اللہ ﷺ کی سنت کے مخا لف ہے جبکہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد یہ ہے کہ :
"تم میری اور میرے ہدا یت یا فتہ خلفاء راشدین کی سنت پر عمل کر و مسلما ن کے لئے یہ جا ئز نہیں ہے کہ وہ کا فروں کی عیدوں میں شرکت کرے ان کی عیدوں کے مو قعہ پر فرحت و مسرت کا اظہا ر کر ے اور اپنے دینی اور دینوی کا موں کو روک دے کیو نکہ یہ اللہ تعالیٰ ٰ کے دشمنوں کے سا تھ مشا بہت ہے جو کہ حرا م ہے اور رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا:
جو کسی قوم کے سا تھ مشا بہت اختیا ر کر ے وہ انہی میں سے ہے ۔"ہم نصیحت کر تے ہیں کہ آپ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کی کتا ب اقتضا ء الصرط المستقیم "کا مطا لعہ کر یں وہ اس مو ضو ع سے متعلق بے حد مفید کتا ب ہے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب