ذمی کے سا تھ معا ملہ کے لئے مثا لی طریقہ کیا ہے ؟کیا ہم اس سے عا م معا ملہ ہی کریں گے یا اس کی کو ئی خا ص نوعیت ہو گی ؟
ذمی کے سا تھ مسلما نوں کا معا ملہ کا مثا لی طریقہ یہ ہے کہ اس کے ساتھ ذ مہ کی وفا کی جا ئے جیسا کہ ان آیا ت و احا دیث سے ثا بت ہے جن میں ایفا ء عہد حسن سلوک اور عادلا نہ معا ملہ کا حکم ہے ۔
چنا نچہ ارشاد با ر ی تعالیٰ ٰ ہے:
جن لو گو ں نے تم سے دین کے با ر ے میں جنگ نہیں کی اور نہ تمہیں تمہا رے گھروں سے نکا لا ان کے سا تھ بھلا ئی اور انصا ف کا سلوک کر نے سے اللہ تم کو منع نہیں کر تا اللہ تو انصا ف کر نے وا لو ں کو درست رکھتا ہے ۔" ذمی سے با ت اچھے اندا ز سے کی جا ئے عمو ما احسان کی جا ئے الا یہ کہ شر یعت نے اس سے منع کر دیا ہو مثلا یہ کہ اسے پہلے سلا م نہ کیا جا ئے ۔ مسلما ن خا تو ن سے اس کی شا دی کی جا ئے کسی مسلما ن وراثت سے اسے حصہ نہ دیا جا ئے اور اسی طرح کے دیگر امو ر جن کی مما نعت کے با ر ے میں نص وا رد ہے اس مو ضو ع کی تفصیل کے لئے ملا حظہ فر ما ئیے علا مہ ابن قیم جو ز یہ رحمۃ اللہ علیہ کی کتا ب "احکام اہل الذمہ "اور اہل علم کی دیگر کتب ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب