کیا یہ صحیح ہے کہ فرشتے اس کمرے میں داخل نہیں ہوتے جس کی دیواروں پر تصویریں لٹکائی گئی ہوں؟
حدیث صحیح میں آیا ہے کہ:
''فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے۔جس میں کتا یا تصویر ہو۔''
بعض روایات میں آیا ہے:
''الا یہ کہ کپڑے پرنقش ونگار ہوں۔''
حدیث سے یہ بھی ثابت ہے کہ:
'' نبی کریمﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لائے۔تو آپ نے دیکھا کہ انھوں نے گھر میں ایک سوراخ پر ایسا پردہ لٹکارکھا ہے۔جس میں تصویر ہے تو آپﷺ ااس سے ناراض ہوگئے اور گھر میں داخل نہ ہوئے حتیٰ کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اسے اُتار دیا۔اور اسے پھاڑ کر اس سے ایک یا دو تکیے بنادیے۔''
اس سے استدلال کیا گیا ہے کہ اگر تصویر کی بے حرمتی ہوتی ہو پاؤں تلے پامال ہوتی ہو اور اس کے اوپر بیٹھا جاتا ہو پھر جائز ہے۔اور جس کی ممانعت ہے۔وہ اس صورت میں ہے کہ تصویر کو باقاعدہ دیوار پر آویزاں کیا گیا ہو۔تصویر میں قباحت کے کئی پہلو ہیں'اللہ تعالیٰ ٰ کی صفت خلق میں مشابہت ہے 'جن کی تصویریں ہوں ان کی تعظیم اور ان کے بارے میں غلو کاپہلو ہے۔یا پھر اس سے مصوروں کی تعظیم ومدح لازم آتی ہے۔اور مصور ہونا اللہ تعالیٰ ٰ کی خصوصیات میں سے ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب