کیا اللہ تعالیٰ ٰ کی امانت کے ساتھ قسم کھانا جائز ہے؟ اور اس شخص کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے۔جو شطرنج اور چوسر(اور کیرم بورڈ اور لڈو وغیرہ) کھیلتا ہے؟
امانت کے ساتھ قسم کھاناجائز نہیں ہے۔بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی صحیح حدیث میں ہے۔ کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
''جوشخص امانت کی قسم کھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔''
شطرنج کھیلنا حرام ہے۔ جیسا کہ علماء اسلام کا اس پر اجماع ہے۔اس طرح چوسر اور لڈو(اورکیرم بورڈ وغیرہ)بھی ایسے کھیل ہیں جو مسلمان کو اللہ کے زکر سے روکتے اور اس کاوقت ضائع کرتے ہیں۔جب کہ عقلمند آدمی اپنے وقت کو اس طرح کے فضول کاموں میں ضائع نہیں کرتا ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب