جو شخص علم غیب کادعویٰ کرے اس کا کیا حکم ہے؟غیب کی وہ کون سی قسمیں ہیں جنھیں جاننے کا انسان کو شوق ہوتا ہے؟
جو شخص علم غیب کا دعویٰ کرے وہ کاہن یا جادو گر یا طاغوت ہے۔کیونکہ علم غیب کو اللہ تعالیٰ ٰ کے سوا اور کوئی نہیں جانتا ارشاد باری تعالیٰ ٰ ہے:
‘‘اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں،جن کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا۔’’
غیب سے مراد مستقبل کے واقعات موت اور عمر وغیرہ کا علم ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب