ڈاکٹروں سے علاج کرانے کے بارے میں اسلام کا کیا مؤقف ہے؟
حدیث میں آیا ہے کہ:
''اللہ تعالیٰ ٰ نے کوئی بیماری نہیں اتاری مگر اس کی شفا بھی اتاری ہے۔''
جس نے اسے جان لیا اس نے جان لیا اور جس نے نہ جانا اس نے نہ جانا ڈاکٹروں نے ان دوائوں کے تجزیے کئے اور ان کتابوں سے استفادہ کیا ہے۔جنھیں علماء فن نے لکھا تھا۔ طب علم کے بہت سے فنون میں سے ایک فن ہے عہد نبوت سے پہلے اور میں بھی ہردور میں اس فن کے کچھ لوگ متخصص رہے ہیں۔جنھوں نے دوائوں کی ترکیب اور ہر دوا کے خاص اور کیفیت کے استعمال کو خوب جان لیا اور ساتھ ہی اعتقاد یہ رکھا کہ یہ اسباب شفاء ہیں۔مسبب الاسباب اللہ تعالیٰ ٰ کی ذات گرامی ہے۔ لہذا فن طب کی تعلیم حاصل کرنے اور اس کے ساتھ علاج کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ سائل کو چاہیے کہ وہ مذید معلومات کےلئے کتاب ''الطب نبوی'' حافظ ابن قیم ؒالطب النبوی علامہ ذہبی ؒ اور ''الاداب الرعیۃ''ابن مفلح کی اور کتاب تسہیل المنافع'' وغیرہ کامطالعہ کرے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب