سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(146) اونچی قبر کا گرانا

  • 8405
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2194

سوال

(146) اونچی قبر کا گرانا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے بھائی کا انتقال ہواتو ہمارے ایک قریبی رشتہ دار نے اس کی قبر کو سطح زمین سے اونچا بنا دیا۔ اور اس پرقرآن مجید کی آیات لکھوادیں ہیں۔تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے کیا اس پر عمارت کو گرانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

احادیث سے ثابت ہے کہ نبی کریمﷺ نے منع فرمایا ہے۔کہ قبر پرعمارت بنائی جائے یا اسے چوناگچ کیا جائے یا اس پر لکھا جائے آپﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو حکم دیا تھا کہ:

ان لاتدع قبرا مشرقا الا سويته (صحيح مسلم  ح:٩٦٩)

''ہر اونچی قبر کو برابر کردو''

یعنی اونچی قبر کو بھی دیگر قبروں کی طرح ہموار کردو۔ اورشاید اس ممانعت کا سبب یہ ہے کہ اونچی اور نمایاں قبراپنی طرف  توجہ مبزول کروائے گی۔ اور صاحب قبر کے متعلق فتنہ  میں مبتلا کا سبب بنے گی۔ جاہل لوگ یہ سمجھیں گے کہ یہ کسی ولی یا نبی کی قبر ہے۔ اور اس سے انہیں تعلق خاطر پیدا ہوگا۔ تو وہ قبر کو مسجد بنا کر یہاں نماز پڑھیں گے۔حالانکہ حدیث میں اس کی ممانعت آئی ہے۔ حکم یہ ہے کہ قبر کو صرف ایک بالشت  اونچا رکھا جائے۔اور وہ بھی اسی لئے   تاکہ یہ معلوم ہو یہ قبر ہے۔اور  اس پر کوئی بیٹھے نہ اسے کوئی اپنے قدموں سے پامال کرے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

تبصرے