السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی کسی امام پر غلط الزام لگائے اور اس الزام کا کوئی ثبوت نہ ہو ں تو کیا وہ امام امامت نہیں کروا سکتا ۔ ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!ایسے شخص کو امامت سے روکنے کی کوئی دلیل موجود نہیں ہے،کیونکہ اس پر لگایا گیا الزام ثابت ہی نہیں ہوا،ہاں البتہ یار دہے کہ فاسق امام کے پیچھے بھی نماز ہو جاتی ہے۔اگرچہ غیر فاسق کی امامت زیادہ افضل ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاوی بن باز رحمہ اللہجلددوم |