تاب(عقد الدررفی اخبار المنظر) پڑھتے ہوئے معلوم ہوا کہ حضرت علی سے منقول روایا ت کو بیان کرتے ہوئے مصنف یہ اسلوب اختیار کرتا ہے کہ:حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا۔۔۔''سوال یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے علاوہ کسی دوسرے انسان کے لیے ''علیہ السلام'' یا اس کے مشابہ الفاظ استعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟
حضرت علی کےلئے''علیہ السلام'' کے الفاظ کی تخصیص کرناجائز نہیں بلکہ آپ کے حق میں اور دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کے حق میں رضی اللہ تعالیٰ ٰ عنہ کے الفاظ استعمال کرنا مشروع ہے۔یا''رحمۃ اللہ علیہ کے الفاظ استعمال کیے جاسکتے ہیں۔بطور خاص حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ ٰ عنہ کےلئے''علیہ السلام یا''کرم اللہ وجہہ'' کے الفاظ استعمال کرنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔لہذا افضل یہ ہے کہ حضرت علیرضی اللہ تعالیٰ ٰ عنہ کےلئے بھی وہی الفاظ استعمال کئے جایئں۔جو دیگر خلفاء راشدین کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔اور ایسے الفاظ ان کے لئے بطور خاص استعمال نہ کئے جایئں جن کی کوئی دلیل نہیں ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب