سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(95) غیر اللہ سے مدد مانگنے والے کے پیچھے نماز پڑھنا

  • 8354
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-19
  • مشاہدات : 2643

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اس شخص کے پیچھے نماز پڑھناجائز ہے۔جو غیر اللہ سے مد د مانگتاہو اور اس طرح کے کلمات زبان سے ادا کرتا ہو کہ 'اے غوث !ہماری فریاد سن اے پیر عبدالقادر جیلانی! ہماری مدد فرما۔''1۔اگرایسے  امام کے علاوہ کوئی اور  نہ ہو تو کیا میرے لئے گھر میں نماز پڑھناجائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مشرکوں کے  پیچھے نماز جائز نہیں ہے اور جو غیر اللہ سے فریاد کرتے اور اس سے مد دطلب کرتے ہیں وہ بھی مشرک ہیں ۔غیر اللہ سے استغاثہ خواہ مرد انسان ہوں یا بت یا جن وغیرہ یہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ ٰ کی ذات گرامی کے ساتھ

شرک ہے  ہاں البتہ کسی حاضر اور زندہ انسان سے مدد لیجاسکتی ہے۔بشرط یہ کہ وہ تمہاری مدد کرنے کی قدرت رکھتا ہو۔جیسا کہ موسیٰ     علیہ السلام  کے قصہ میں مذکور ہے کہ:

﴿فَاستَغـثَهُ الَّذى مِن شيعَتِهِ عَلَى الَّذى مِن عَدُوِّهِ...١٥﴾... سورة القصص

''جو شخص ان کی قوم میں سے تھااس نے دوسرے شخص کے مقابلے میں جو موسیٰ (علیہ السلام )کے دشمنوں سے تھا مد د طلب کی۔''

اگر کوئی مسلمان امام نہ ہو جس کی اقتداء میں نماز پڑھی جائے تو گھر میں نماز پڑھنا جائز ہے اگر تم مشرک امام سے پہلے یا بعد  میں مسلمانوں کی جماعت کے ساتھ نماز  پڑھ سکتے ہو تو اس طرح پڑھ لو۔اگر مسلمانوں میں یہ استطاعت ہو کہ مشرک امام کو معزول کرکے کسی مسلمان امام کو متعین کردیں۔تو ان کےلئے ایسا کرنا فرض ہے۔کیونکہ یہ امر بالمعروف نہی عن المنکر اور اللہ تعالیٰ ٰ کی زمین میں اس کی شریعت کو قائم کرنا ہے بشرط یہ کہ فتنہ کے بغیر ایسا کرنا ممکن ہو۔ارشاد باری تعالیٰ ٰ ہے:

﴿وَالمُؤمِنونَ وَالمُؤمِنـتُ بَعضُهُم أَولِياءُ بَعضٍ يَأمُر‌ونَ بِالمَعر‌وفِ وَيَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ‌...٧١﴾... سورة التوبة

''اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے دوست( مددگار ومعاون) ہیں نیکی اور بھلائی کے کام کرنے کا حکم دیتے ہیں۔اور بُری باتوں سے منع کرتے ہیں۔''

ار نبی کریمﷺ کارشاد گرامی ہے:

من راي منكم فليغيره بيده فان لم يستطع فبلسمائه فان لم يستطع فبقلبه وذلك اضعف الايمان(صحيح مسلم ...تزمذي...مسند احمد )

''تم میں سے جو کوئی برائی دیکھے تو اسے ہاتھ سے مٹادے اگر اس کی طاقت نہ ہو تو زبان سے سمجھائے اور اگر اس  کی طاقت بھی نہ ہو تو دل سے برا سمجھے اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔''

نوٹ

(1)جیسے ہمارے ہاں کئی لوگ یہ کہتے ہیں۔اور بعض ظالموں نے تو اسے اپنی مسجدوں پر بھی لکھوا رکھا ہے۔کہ یا شٰخ عبدا لقادر جیلانی شیئا للہ(اے شیخ عبد لقادر جیلانی ہمیں بھی اللہ کے لئے کچھ دیجئے)برصغیر پاک وہند کے اکثر مشرک لوگ حضرت شیخ عبدا لقادر جیلانی ؒ کو ''غوث اعظم'' کہتے ہیں۔اور یہ صریحا شرک ہے۔اس طرح یہ لوگ بھی کہتے ہیں۔

امداد کن امداد کن                             از رنج وغم آزاد کن

در دین ودنیا شاد کن                          یا شیخ عبد القادرا

یہ تمام شرکیہ اور کفریہ کلمات ہیں۔والعیاذ باللہ !(مترجم)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ