سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(50) مجہول تعویزوں اور منتروں کا حکم

  • 8309
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1495

سوال

(50) مجہول تعویزوں اور منتروں کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

استاد گرامی ! میں نے راستہ میں ایک لکھا ہوا کاغذ دیکھا اور چاہا  کہ اسے راستہ سے دور کردوں تاکہ یہ پائوں تلے پامال نہ ہو لیکن جب اس پر نظر پڑی تو اس میں قرآنی آیات تھیں۔اور  ساتھ ایک عبارت بھی لکھی ہوئی تھی۔اُمید ہے کہ آپ مجھے اسکا کامل مفہوم سمجھایئں گے اور یہ بھی فرمایئں گے کہ اس کا کیا حکم ہے یعنی کیا یہ حلال ہے یا حرام ؟عبارت یہ تھی:

''اسے سونے کی انگوٹھی میں نقش کیا جائے۔عود عنبر کی خوشبو لگائی جائے۔اور مکمل  طہارت پر پہنا جائے۔اور  ایک ہفتہ تک ہر نماز کے بعد اللہ تعالیٰ ٰ کا ایک نام 1130 بار اس طرح پڑحے کہ ہر ماہ کے پہلے ج معہ کی نماز صبح سے شروع کرے۔اور جمعرات کو عشاء کی نماز کے بعد ختم کرے۔اس کے بعد بقدر استطاعت ہر فرض نماز کے بعد دو اسم پڑھے۔ اس سے بہت عجیب وغریب اسرار ظاہر ہوں گے۔جن کی قیمت کو بیان ہی نہیں کیا جاسکتا۔آپ بھی ان کے اسرار کو اپنے بیٹے یا کسی بھی دوسرے شخص کے سامنے بیان نہ کیجئے  تاکہ انہیں کوئی بندگان الٰہی کو نقصان یا ایذاء پہنچانے کے لئے استعمال نہ کرسکے۔''


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوال میں جو کچھ مذکور ہے۔ اسکے مطابق عمل جائز نہیں ہے۔اور نہ اسے بطور نقش یاتعویز استعمال کرنا ہی جائز ہے کیونکہ یہ نقش مجہول ہے ۔ممکن ہے اس میں شرکیہ کلمات بھی ہوں۔اس میں وقت اورتعداد کاجو تعین کیا گیا ہے۔یہ بھی غیر شرعی ہے اس میں دو ناموں کا  زکر ہے۔لیکن یہ زکر نہیں وہ دو نام کون سے ہیں۔تو اس طرح کی سب باتیں حرام ہیں۔ان کے مطابق عمل جائز نہیں۔ جو شخص ایسی باتوں میں مبتلا ہو اسے ان سے فورا چھٹکارا حاصل کرلینا چاہیے ان اذکار کو ترک کردینا چاہیے انگوٹھی کے نقش کو مٹا دینا چاہیے۔ اور عود وعنبر کے ساتھ اس کو خوشبو لگانا ترک کردینا چاہیے اور آئندہ کے لئے ان سب باتوں سے توبہ کرنی چاہیے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاوی بن باز رحمہ اللہ

جلددوم 

تبصرے