السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری شادی کو ٣ سال ہو گئے ہیں۔ ہمارا ایک بچہ ہے سات ماہ کا۔ مجھے اپنی بیوی کا دودھ پینا اچھا لگتا ہے اور میری بیوی کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میں کئی بار اس کا دودھ پی چکا ہوں۔ تو کیا اس سے ہمارے نکاح پر اثر پڑا ہے۔ بچے کی دودھ کی ضرورت بھی پوری ہوتی ہے۔ مجھے بہت شوق ہے دودھ پینے کا۔ کیا میں اب بھی پی سکتا ہوں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بیوی کا دودھ پینے سے آپ کے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑا،کیونکہ جمہور اہل علم کے نزدیک رضاعت کبیر غیر معتبر ہے،صرف بچپن میں دودھ پینے سے رضاعت چابت ہوتی ہے،لیکن اس سے احتیاط بہتر ہے کیونکہ یہ بچے کا حق ہے اور شوق کے ساتھ مسلسل پینا ایک غیر ضروری امر ہے۔ مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبرپر کلک کریں۔2286 ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاوی بن باز رحمہ اللہجلددوم |